a302
a302
-A +A
دنیا بھر سے آئے لاکھوں فرزندان توحید مکہ مکرمہ میں مناسک حج ادا کر رہے ہیں۔ گذشتہ شام لاکھوں حجاج کرام نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کیں اور شیطان کو مارنے کے لئے کنکریاں جمع کیں۔ مزدلفہ رات گذارنے کے بعد نماز فجر کے بعد عازمین حج منیٰ کی جانب روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ جمرہ العقبہ پر رمی کرنے کے بعد قربانی دیں گے۔

سعودی عرب کی جانب سے سرکاری سطح پر جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق رواں سال مجموعی طور پر 23 لاکھ 52 ہزار 122 فرزندان توحید نے فریضہ حج ادا کیا ہے۔ ان میں سے 17 لاکھ 52 ہزار 14 حجاج کرام بیرون ملک سے حجاز مقدس مقدس پہنچے جب کہ اندرون ملک سے حج کرنے والوں کی تعداد 6 لاکھ 108 ہے۔


درایں اثناء سعودی وزیر صحت نے ‘العربیہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام حجاج کرام ہر قسم کی وبائی اور متعدی امراض سے مکمل طور پرمحفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات کر رکھے ہیں۔

کل نو ذی الحج کو غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام میدان عرفات میں رکن اعظم کی ادائی کے بعد مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے۔ مزدلفہ میں انہوں نے مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کیں۔ رات وہیں بسر کی۔ آج صبح حجاج کرام عیدالاضحیٰ، جمرہ العقبہ میں رمی کرنے کے بعد قربانی دیں گے۔

سرکاری بیانات کے مطابق ضیوف الرحمان کی خدمت کے لیے تین لاکھ سول اور سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ عازمین حج کو ایک سے دوسرے مقام تک منتقل کرنے کے لیے اکیس ہزار بسوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔

گذشتہ روز میدان عرفات میں رکن اعظم کی ادائی کے دوران فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔